حوزہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ایک امریکی تھنک ٹینک کے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان میں رہنے والے 33 فی صد ہندو اپنے گھریلو تنازعات میں مسلمانوں کی شریعت کو درست مانتے ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک پیو کی تحقیق میں یہ بات منظر عام پر آئی ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں بسنے والے ہندو اور مسلمان روزانہ یا معاشرتی زندگی سے متعلق بہت سے معاملات میں مختلف انداز میں زندگی گزارنا ترجیح دیتے ہیں ، لیکن جب خاندانی تنازعات پیدا ہوجاتے ہیں تو بہت سے ہندو، اسلامی شریعت کو درست ثابت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
پیو کی رپورٹ کے مطابق ، نہ صرف 33 فیصد ہندوؤں، بلکہ 25 فیصد سکھوں، 27 فیصد عیسائیوں، 33 فیصد جینوں اور 25 فیصد بدھ مذہبوں نے بھی اپنے خاندانی تنازعات میں اسلامی شریعت کے قوانین کو درست سمجھا ہے۔
ہندوستان میں کچھ لوگوں نے غیر مسلموں پر اسلامی شرعی عدالت کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سروے کے مطابق، مسلمانوں کے مذہبی جذبات دوسرے مذاہب کے بارے میں سخاوت کی راہ میں آڑے نہیں آتے ہیں اور بہت سے ہندوؤں میں بھی ایسا ہی دیکھا گیا ہے۔